جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے لاپتہ طالب علم نجیب کے ساتھ
مارپیٹ کے معاملے میں پروكٹوريل جانچ میں پتہ چلا ہے کہ اس میں اکھل
بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے ممبران ملوث تھے۔ ذرائع نے آج
یہاں بتایا کہ تحقیقات میں اے بی وی پی کے ممبران انکت، وكرانت، ایشوریہ
اور وجیندر کو قصوروار پایا گیا ہے۔ اس میں پتہ چلا ہے کہ وكرانت نے گذشتہ
14 اکتوبر کو نجیب کے ساتھ مار پیٹ کی اور اس کو برا
بھلا کہا۔ ذرائع نے بتایا کہ اے بی وی پی کے چاروں ممبران کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرکے
یہ بتانے کیلئے کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہ کی جائےاے بی وی پی کے رہنما اور جے این یو طلبہ یونین کے سابق رکن سوربھ شرما نے
کہا کہ پروکٹر نے ان طالب علموں کے بیانات پر بھروسہ کیا جو اس واقعہ کے
دوران وہاں موجود ہی نہیں تھے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ یونیورسٹی
انتظامیہ جانچ میں جانبداری سے کام کررہی ہے۔